اپنا سایہ بھی نہ ہمراہ سفر میں رکھنا
اپنا سایہ بھی نہ ہمراہ سفر میں رکھنا
پختہ سڑکیں ہی فقط راہ گزر میں رکھنا
غیر محفوظ سمجھ کر نہ غنیم آ جائے
دوستو! میں نہ سہی خود کو نظر میں رکھنا
کہیں ایسا نہ ہو میں حد خبر سے گزروں
کوئی عالم ہو مجھے اپنی خبر میں رکھنا
آئنہ ٹوٹ کے بکھرے تو کئی عکس ملے
اب ہتھوڑا ہی کف آئنہ گر میں رکھنا
مشغلے کبر سنی میں وہی بچپن والے
کبھی تصویریں کبھی آئنے گھر میں رکھنا
بہتے دریاؤں کو ساحل ہی سے تکتے رہنا
اور جلتے ہوئے گھر دیدۂ تر میں رکھنا
کوئی تو ایسا ہو جو تم کو بچائے تم سے
کوئی تو اپنا بہی خواہ سفر میں رکھنا
کوئی بھی چیز نہ رکھنا کہ تعاقب میں ہیں لوگ
اپنی مٹی ہی مگر دست ہنر میں رکھنا
جنگلوں میں بھی ہوا سے وہی رشتہ اخترؔ
شہر میں بھی یہی سودا مجھے سر میں رکھنا
- کتاب : Monthly Usloob (Pg. 366)
- Author : Mushfiq Khawaja
- مطبع : Usloob 3D 9—26 Nazimabad karachi 180007 (Oct. õ Nov. 1983,Issue No. 5-6)
- اشاعت : Oct. õ Nov. 1983,Issue No. 5-6
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.