Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنے اندر سے جو باہر نکلے

محسن احسان

اپنے اندر سے جو باہر نکلے

محسن احسان

MORE BYمحسن احسان

    اپنے اندر سے جو باہر نکلے

    خود نمائی کا سمندر نکلے

    اب سزائیں ہی مقدر ٹھہریں

    تازیانوں کے ثناگر نکلے

    ایسے بھی لوگ ہیں اس شہر میں جو

    دھوپ میں برف پہن کر نکلے

    فاختاؤں کا تمسخر توبہ

    چیونٹیوں کے بھی عجب پر نکلے

    ہاتھ جب قبضۂ شمشیر پہ ہو

    کیوں نہ مقتل میں دلاور نکلے

    کھینچ دو دار پہ دل داروں کو

    شہریاروں کا ذرا ڈر نکلے

    جس بھی دیوار میں در کرتا ہوں

    وہی دیوار پس در نکلے

    کشتیاں چھوڑ کے دریاؤں میں

    ریگزاروں سے شناور نکلے

    آندھیوں میں بھی کھڑے ہیں اب تک

    ہم درختوں سے قد آور نکلے

    بھیک اس شہر میں ہم کیا مانگیں

    جس کے حاتم بھی گداگر نکلے

    پاؤں میں باندھ کے گھنگھرو محسنؔ!

    چند قبروں کے مجاور نکلے

    مأخذ :
    • کتاب : Khayaabaan (Pg. 114)
    • Author : Hassan Abbas Raza
    • مطبع : Bazm-e-Khayaabaan-e-adab, Pakistan

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے