اپنے در سے جو اٹھاتے ہیں ہمیں
اپنے در سے جو اٹھاتے ہیں ہمیں
خاک میں آپ ملاتے ہیں ہمیں
ہے جو منظور جفا در پردہ
منہ وہ غیروں میں دکھاتے ہیں ہمیں
غیر کو پاس بٹھا رکھتے ہیں
جب کبھی آپ بلاتے ہیں ہمیں
گرمیاں غیر کو دکھلا دکھلا
بزم میں آپ جلاتے ہیں ہمیں
شب فرقت میں فلک کے تارے
داغ دل یاد دلاتے ہیں ہمیں
ان کے انداز سخن ہیں معلوم
غیر کو کہہ کے سناتے ہیں ہمیں
پھر کسی گل پہ ہوا دل مائل
داغ تازہ نظر آتے ہیں ہمیں
چھوڑ دیں آپ کی ہم راہی ہم
واہ کیا راہ بتاتے ہیں ہمیں
تو ہمیں راہ بتائے جس سے
غیر وہ راہ بتاتے ہیں ہمیں
عطر گل سے نہیں جب دل بھرتا
اپنا رومال سونگھاتے ہیں ہمیں
شب کو افسانۂ دل کہہ کے اثرؔ
آپ روتے ہیں رلاتے ہیں ہمیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.