Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنے دشمن ہزار نکلے ہیں

محمد یعقوب آسی

اپنے دشمن ہزار نکلے ہیں

محمد یعقوب آسی

MORE BYمحمد یعقوب آسی

    اپنے دشمن ہزار نکلے ہیں

    ہاں مگر با وقار نکلے ہیں

    ہم بھی کیا بادہ خوار ہو جائیں

    شیخ تو بادہ خوار نکلے ہیں

    گھر کا رستہ نہ مل سکا ہم کو

    گھر سے جو ایک بار نکلے ہیں

    چاند بن چاندنی کہاں ہوگی

    گو ستارے ہزار نکلے ہیں

    خون دل دے کے جن کو سینچا تھا

    نخل سب خار دار نکلے ہیں

    بند کوچے کی دوسری جانب

    راستے بے شمار نکلے ہیں

    بعد اک عمر کی خموشی کے

    مصرعے سب زور دار نکلے ہیں

    ہم تو سمجھے تھے مست ہیں آسیؔ

    آپ بھی ہوشیار نکلے ہیں

    کوئی کہتا تھا خوش ہیں آسیؔ جی

    وہ مگر دل فگار نکلے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے