Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنے حال دل پہ خود ہی مسکرا سکتا ہوں میں

جے کرشن چودھری حبیب

اپنے حال دل پہ خود ہی مسکرا سکتا ہوں میں

جے کرشن چودھری حبیب

MORE BYجے کرشن چودھری حبیب

    اپنے حال دل پہ خود ہی مسکرا سکتا ہوں میں

    کب کسی کے رحم کا احساں اٹھا سکتا ہوں میں

    آشیاں کو پھونک سکتی ہے اگرچہ بجلیاں

    شاخ گل پر بار بار اس کو بنا سکتا ہوں میں

    داستان غم کو کہہ سکتا ہوں صرف اک آہ میں

    اور تم چاہو تو افسانہ بنا سکتا ہوں میں

    تم اگرچہ بخش سکتے ہو مجھے تنہائیاں

    اپنی تنہائی کو بھی محفل بنا سکتا ہوں میں

    بے رخی سے توڑ سکتے ہو دل نازک کو تم

    اور شکستہ ساز دل پر گنگنا سکتا ہوں میں

    ہر قدم پر زیست نے آ کر جھنجھوڑا ہے مجھے

    زندگی سے کیا کبھی آنکھیں چرا سکتا ہوں میں

    اتنی دیکھی ہیں بہاریں اتنی دیکھی ہے خزاں

    اب تو ان کا فرق بھی دل سے مٹا سکتا ہوں میں

    تم کو یہ دعویٰ کہ تم ہر انجمن کی جان ہو

    زعم ہے مجھ کو کہ ہر محفل پہ چھا سکتا ہو میں

    وہ نگاہ لطف گر تجھ کو میسر ہو حبیبؔ

    زندگی کو اک نئی منزل پہ لا سکتا ہوں میں

    مأخذ :
    • کتاب : نغمۂ زندگی (Pg. 39)
    • Author : جے کرشن چودھری حبیب
    • مطبع : جے کرشن چودھری حبیب

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے