اپنے ہی دم سے ہے چرچا کفر اور اسلام کا
اپنے ہی دم سے ہے چرچا کفر اور اسلام کا
گاہ عابد ہوں خدا کا گہہ پجاری رام کا
لوٹتے ہیں جس کو سن سن کر ہزاروں مرغ دل
ہو رہا ہے ذکر کس کے گیسوؤں کے دام کا
چشم مست یار کا ہم چشم لو پیدا ہوا
دیکھنا اب پوست کھینچا جائے گا بادام کا
سیر کرتا ہے وہ عالم کی مرا پیک نگاہ
لاکھ ہے بے دست و پا لیکن ہے پھر سو کام کا
سر جدا تن سے کیا اک ہاتھ میں جلاد نے
نقد جاں دیجے کیا اس نے یہ کام انعام کا
ہیں شہ ملک جنوں صحرا ہے اپنا تخت گاہ
تن پہ ہر داغ جنوں سکہ ہے اپنے نام کا
جلد نام اپنا بتا دے جیسے بندہ ہوں ترا
واسطہ دیتا ہوں میں اے بت خدا کے نام کا
بت پرستی کی بہت سیاحؔ اب کر یاد حق
شغل مولا میں رہے بندہ وہی ہے کام کا
- کتاب : Miyadad Khan Saiyyah (Pg. 68)
- Author : Saiyyed Zahiruddin Madni
- مطبع : Gujrat Urdu Sahitya Acadami (2004)
- اشاعت : 2004
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.