اپنے جوہر سے سوا بھی کوئی قیمت مانگے
اپنے جوہر سے سوا بھی کوئی قیمت مانگے
دل وہ آئینہ نہیں ہے کہ جو صورت مانگے
میں نے دریاؤں میں بھی دشت کا منظر دیکھا
جب کہ پیاسا کوئی پانی کی اجازت مانگے
اس کی رفتار کی تصویر بنائی نہ گئی
کس قیامت کو یہ ہنگام قیامت مانگے
ناز کی قامت زیبا کی بیاں کیا کیجے
پیرہن بھی جہاں اسلوب نزاکت مانگے
جتنا ہوتا ہے کم آثار خوشی کا لمحہ
دل مرا درد سے اتنی بھی نہ مہلت مانگے
ہر طرف شور ہے آوازوں کا تصویروں کا
کون گھبرا کے نہ اب گوشۂ عزلت مانگے
خواب اترے ہیں مرے ذہن پہ جیسے الہام
کون ان خوابوں سے تعبیر کی قیمت مانگے
کون مصلوب ہوا کس پہ لگا ہے الزام
کشمکش ایسی ہے انصاف عدالت مانگے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.