اپنے محور سے جب اتر جاؤں
اپنے محور سے جب اتر جاؤں
پھول کی طرح پھر بکھر جاؤں
لوٹ پھر آؤں کیسے محور پر
کوئی بتلاؤ کیا میں کر جاؤں
جانے کیا کہہ رہی ہے دنیا اب
پہلے کہتی تھی کیوں نہ مر جاؤں
مجھ سے ہرگز سے نہ ہو سکے گا کبھی
خود کو اوروں کے جیسا کر جاؤں
ڈوب جاؤں بھنور کے ساتھ کہیں
لہر کے ساتھ پھر ابھر جاؤں
لوٹ آیا تو ہوں میں محور پر
اب یہ خواہش ہے پھر بکھر جاؤں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.