اپنے تصورات سے آگے نکل گیا
اپنے تصورات سے آگے نکل گیا
کل شب میں کائنات سے آگے نکل گیا
سورج کو دیکھنے کے لئے میں دم سحر
بے اختیار رات سے آگے نکل گیا
وہ پتھروں کو کرنے لگا آئینہ صفت
میں حد ممکنات سے آگے نکل گیا
منظر بہت کھلے مری آنکھوں کے سامنے
لیکن میں واقعات سے آگے نکل گیا
میں ہاں اور اک نہیں کے ابھی درمیان ہوں
میرا وجود ذات سے آگے نکل گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.