اپنی جولاں گاہ زیر آسماں سمجھا تھا میں
اپنی جولاں گاہ زیر آسماں سمجھا تھا میں
آب و گل کے کھیل کو اپنا جہاں سمجھا تھا میں
جس دل نا عاقبت اندیش نے چھوڑا تھا ساتھ
ایسے دیوانے کو میر کارواں سمجھا تھا میں
آنکھ بند ہوتے ہی مجھ پر کھل گیا راز حیات
زیست کو دنیا میں عمر جاوداں سمجھا تھا میں
ان کے قبضے میں ہے جنت ان کے قبضے میں ہے نار
اس تعلی کو حدیث دیگراں سمجھا تھا میں
مستقل ہے وہ تو برق و باد کا مسکن ظہیرؔ
یہ غلط فہمی تھی جس کو آشیاں سمجھا تھا میں
- کتاب : SAAZ-O-NAVA (Pg. 217)
- مطبع : Raghu Nath suhai ummid
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.