اپنی قسمت کا ستارا سر مژگاں دیکھا
اپنی قسمت کا ستارا سر مژگاں دیکھا
آج ہم نے اثر جذبۂ پنہاں دیکھا
اب کسے ڈھونڈ رہی ہے نگہ ناز بتا
حاصل جور مرے زود پشیماں دیکھا
جو ستاتا ہے وہی دل میں جگہ پاتا ہے
یہ محبت میں نئی طرز کا ارماں دیکھا
اب یہ شکوہ ہے وہ پہلی سی گھٹائیں ہی نہیں
ہم نہ کہتے تھے نہ کر زلف پریشاں دیکھا
شکوہ آسان تھا اب اس کی پشیمانی ہے
کن نگاہوں سے تمہیں سر بہ گریباں دیکھا
اپنے مرنے کا نہیں غم یہ ملال آتا ہے
کیوں زمانے نے تمہیں بال پریشاں دیکھا
رات آتی ہے تو کھا کر اسی گیسو کی قسم
ہم نے طالبؔ کا مقدر شب ہجراں دیکھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.