اپنی تو محبت کی اتنی سی کہانی ہے
اپنی تو محبت کی اتنی سی کہانی ہے
ٹوٹی ہوئی کشتی ہے ٹھہرا ہوا پانی ہے
اک پھول کتابوں میں دم توڑ گیا لیکن
کچھ یاد نہیں آتا یہ کس کی نشانی ہے
بکھرے ہوئے پنوں سے یادیں سی جھلکتی ہیں
کچھ تیری کہانی ہے کچھ میری کہانی ہے
ساون کی بہاروں میں نغمہ ہیں نہ جھولے ہیں
آکاش کی آنکھوں میں روتا ہوا پانی ہے
چہروں کی کتابوں میں الفاظ نہیں ہوتے
ہر ایک شکن خود میں اک پوری کہانی ہے
چہروں سے تو لگتا ہے سب بھول کے بیٹھے ہیں
ہم صرف مسافر ہیں اک رات بتانی ہے
مانا کہ انہیں اک ہی جھونکے نے گرایا ہے
ہر ٹوٹتے پتے کی اپنی ہی کہانی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.