Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنی وجہ بربادی جانتے ہیں ہم لیکن کیا کریں بیاں لوگو

حسن کمال

اپنی وجہ بربادی جانتے ہیں ہم لیکن کیا کریں بیاں لوگو

حسن کمال

MORE BYحسن کمال

    اپنی وجہ بربادی جانتے ہیں ہم لیکن کیا کریں بیاں لوگو

    مصلحت پرستی پر ہر قدم رہا ہم کو جرم کا گماں لوگو

    خیر ہم تو کانٹے تھے اور ہمیں کچلنا بھی وقت کا تقاضا تھا

    پھول جن کو سمجھے تھے اب سنا ہے ان سے بھی ہیں وہ سرگراں لوگو

    جس کے عشق کی ہم پر تہمتیں لگاتے ہو اس حسین پیکر پر

    ہم نے دل ہی کھویا ہے تم جو دیکھتے شاید وار دیتے جاں لوگو

    کیا سبب بتائیں ہم نالۂ شبانہ کا پوچھ لو ان آنکھوں سے

    اس نگاہ جادو میں اپنے ہر تبسم کی ہیں کہانیاں لوگو

    وقت کی نزاکت کا آج جو تقاضا ہے جرم کل نہ کہلائے

    توڑ دو خموشی کے آہنی حصاروں کو کھول دو زباں لوگو

    شعر کیا غزل کیسی اے حسنؔ یہ فن ہے جس کو کچھ ہی سمجھیں گے

    ڈھونڈھ پاؤ تو ڈھونڈھو ان چھپے اشاروں میں اپنی داستاں لوگو

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے