اپنوں کی ٹوٹتی ہوئی تصویر دیکھ لی
اپنوں کی ٹوٹتی ہوئی تصویر دیکھ لی
اغیار کی بھی چاہ میں تاثیر دیکھ لی
آیا نہیں ہے ہوش نگاہوں کو اب تلک
بکھرے ہوئے جو خوابوں کی تعبیر دیکھ لی
کیا مانگتا میں تیری پشیمانی کا ثبوت
آنکھوں سے بہتے اشکوں میں تعزیر دیکھ لی
اب تک دکھے پرندے اسیر قفس مگر
صیاد کے بھی ہاتھ میں زنجیر دیکھ لی
تھا جس کے پیچ و خم پہ یہ سارا جہاں فدا
لو ہم نے بھی وہ زلف گرہ گیر دیکھ لی
ناقدؔ ہے بے زبان کھڑا در پہ نامہ بر
چہرے پہ اس کے آپ کی تحریر دیکھ لی
- کتاب : Khwaahish-e-Parwaaz Urge to Fly (Pg. 118)
- Author : Aditya Pant Naaqid
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.