عقل کی کچھ کم نہیں ہے رہبری میرے لیے
عقل کی کچھ کم نہیں ہے رہبری میرے لیے
ہر طرف لائٹ ہے ہر سو روشنی میرے لیے
اب کہاں ہے حسن میں وہ دل کشی میرے لیے
رہ گئی ہنڈیاں میں خالی کھرچنی میرے لیے
آتش قہر خدا دم بھر میں کر دیتی ہے گل
ہے مری تر دامنی اے ''آر پی'' میرے لیے
ان کے تیور مہرباں ان کی نگاہیں ملتفت
دے رہی ہے زور پوری پارٹی میرے لیے
سیکڑوں جینے میں لالے لاکھوں رخنے زیست میں
کرم خوردہ اے خدا یہ زندگی میرے لیے
اہل محشر لے گئے قہر و غضب سب لوٹ کر
صرف اک رحمت خدا کی رہ گئی میرے لیے
دل میں رنگ و روغن دہقاں کا رہتا ہے خیال
روزمرہ گاؤں سے آتا ہے گھی میرے لیے
جب میں جانوں خدمت خلق خدا کرتے ہیں آپ
ڈھونڈ دیجے کوئی عورت شیخ جی میرے لیے
شکر ہے اللہ کا ہندوستاں میں ہے قیام
یاں زنانوں کی نہیں ہے کچھ کمی میرے لیے
شوقؔ ٹپکا پڑ رہا ہے روئے جاناں سے شباب
سامنے رکھی ہوئی ہے رس بھری میرے لیے
- کتاب : intekhab-e-kalam shauq bahraichi (Pg. 56)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.