عقل نے لاکھ اندھیروں میں چھپایا ہے تجھے
عقل نے لاکھ اندھیروں میں چھپایا ہے تجھے
میرا وجدان مگر چوم کے آیا ہے تجھے
وہ طلسمات نظر آئے کہ دیکھے نہ سنے
جب بھی آنکھوں کے چراغوں میں جلایا ہے تجھے
رات بھیگی ہے تو چھیڑا ہے ترے درد کا ساز
چاند نکلا ہے تو چپکے سے جگایا ہے تجھے
میں تو کیا وقت بھی اب چھو نہ سکے گا تجھ کو
عشق نے مسند یزداں پہ بٹھایا ہے تجھے
وہ ترا حسن کہ خیرہ تھی زمانے کی نظر
یہ مرا فن کہ ترا عکس دکھایا ہے تجھے
آج بھی ذہن میں بجلی سی چمک اٹھتی ہے
کون بھولا ہے تجھے کس نے بھلایا ہے تجھے
جگمگاتی ہے مری روح تو میں سوچتا ہوں
میں نے کھویا ہے مری جان کہ پایا ہے تجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.