عقل و دانش کو زمانے سے چھپا رکھا ہے
عقل و دانش کو زمانے سے چھپا رکھا ہے
خود کو دانستہ ہی دیوانہ بنا رکھا ہے
گھر کی ویرانیاں لے جائے چرا کر کوئی
اسی امید پہ دروازہ کھلا رکھا ہے
بن گئے اونچے محل ان کی عبادت گاہیں
نام دولت کا جہاں سب نے خدا رکھا ہے
قابل رشک سے وہ دختر مفلس جس نے
تنگ دستی میں بھی عزت کو بچا رکھا ہے
جس کے محلوں میں چراغوں کا نہ تھا کوئی شمار
اس کی تربت پہ فقط ایک دیا رکھا ہے
اس سے بڑھ کر تری یادوں کی کروں کیا تعظیم
تیری یادوں میں زمانے کو بھلا رکھا ہے
سرخ رو ہو گئیں تنہائیاں میری داناؔ
اس نے کاندھے پہ مرے دست حنا رکھا ہے
- کتاب : Fanoos (Pg. 15)
- Author : Abbas Dana
- مطبع : Shahid Book Depot Stedum Road Noor Nagar Rakhyal Ahmdabad (1993)
- اشاعت : 1993
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.