عقل پر اس کی گر پڑا پتھر
جس نے پارس کو کہہ دیا پتھر
قصر شیشے کا جب ہوا تعمیر
ہر طرف سے برس گیا پتھر
سنگ مرمر وہ کیسے بن سکتا
فطرتاً جو سیاہ تھا پتھر
وہ بتوں کو خدا نہ کیوں سمجھے
کام جس کا ہے پوجنا پتھر
دل کو دل سے گزند یوں پہنچی
ایک شیشہ تھا دوسرا پتھر
آئنے کا نہیں محافظ وہ
کام جس کا ہے مارنا پتھر
موم ہوتا نہیں کبھی نادمؔ
خوش نما ہو کہ بد نما پتھر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.