عرق جب اوس پری کے چہرۂ پر نور سیں ٹپکے
عرق جب اوس پری کے چہرۂ پر نور سیں ٹپکے
خجل ہو گل سے شبنم جیوں لہو ناسور سیں ٹپکے
میری آنکھوں سے خونیں اشک یوں گرتے ہیں پلکوں پر
لہو سولی کے اوپر جیوں سر منصور سیں ٹپکے
اگر اس زلف مشک آمیز سیں چینی میں بال آوے
عجب نیں عطر عنبر کاسۂ فغفور سیں ٹپکے
اگر کیف سخن میرا نہاں ہو تاک کو پہونچے
صراحی شاخ ہو جائے شراب انگور سیں ٹپکے
بھروں جب آہ کا دم اپنے گلگوں پوش سے عاجزؔ
دم اسرافیل کا لوہو ہو بانگ صور سیں ٹپکے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.