Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اشک آنکھوں میں نہ تھے دید کا سودا تو نہ تھا

خضر برنی

اشک آنکھوں میں نہ تھے دید کا سودا تو نہ تھا

خضر برنی

MORE BYخضر برنی

    اشک آنکھوں میں نہ تھے دید کا سودا تو نہ تھا

    عشق سے پہلے کسی طور تقاضا تو نہ تھا

    اپنے ہی سایہ سے ڈرتا ہوں الٰہی توبہ

    اس طرح سے کبھی اندیشۂ فردا تو نہ تھا

    ان سے پہلے بھی چمن میں تھی سحر کی رونق

    باد صرصر کی جوانی کا نظارا تو نہ تھا

    پہلے بھی چاند ستارے تھے فلک پر موجود

    گیسوئے شب کو بہاروں نے سنوارا تو نہ تھا

    جانے کیوں آنکھوں میں آتے ہیں سمٹ کر آنسو

    سوچتا ہوں کہیں گردش میں ستارہ تو نہ تھا

    یاد آتے ہی بڑھا ان سے ملاقات کا شوق

    اٹھ گئے خود ہی قدم دل میں ارادہ تو نہ تھا

    میں نے مے خانے کے ہر جام میں گرمی پائی

    جانے کیا چیز تھی پیمانوں میں بادہ تو نہ تھا

    اب تو ہر سانس پہ ہوتا ہے گمان دھڑکن

    درد اٹھتا ہی رہا ہے مگر ایسا تو نہ تھا

    آنکھ جھپکی تھی خضرؔ نبض رکی تھی اک دم

    کچھ بھی کہہ لیجئے وہ دوست کا جلوا تو نہ تھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے