Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اشک ہوئے ہیں ابتر ایسے ہم کو بہائے دیتے ہیں

محمد امان نثار

اشک ہوئے ہیں ابتر ایسے ہم کو بہائے دیتے ہیں

محمد امان نثار

MORE BYمحمد امان نثار

    اشک ہوئے ہیں ابتر ایسے ہم کو بہائے دیتے ہیں

    تختی کیسی حیف یہ لڑکے دھو کے مٹائے دیتے ہیں

    ایک پھنسی ہی زلفوں میں اک چاہ ذقن ہیں ڈوبی ہے

    دیدہ و دل میں پھوٹ پڑی ہے گھر کو ڈبائے دیتے ہیں

    خون کریں گے تم پر اپنا یاد رکھو ان باتوں کو

    آؤ نہ ملنا خوب نہیں ہے تم کو جتائے دیتے ہیں

    خوب جو دیکھا خوباں کو کچھ خوب نہ دیکھا ایسے ہیں

    غیر سے مل کر خاک میں ہم کو مفت ملائے دیتے ہیں

    لوگ نثارؔ اب ہم سے ناحق ان کا تفحص کرتے ہیں

    نام و نشاں ہم یار کا اپنے کوئی بتائے دیتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : intekhaab-e-sukhan(avval) (Pg. 85)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے