اشک جو آنکھ میں ابلتے ہیں
دیپ دل کے انہی سے جلتے ہیں
موسموں کا گلہ نہیں کرتے
گر کے جو آدمی سنبھلتے ہیں
غم جان بہار کے صدقے
غم جہاں کے اسی سے ٹلتے ہیں
ان کو آخر جنوں سے کیا حاصل
پیرہن روز جو بدلتے ہیں
ہم نے گرمیٔ شمع کیا کرنی
گرمیٔ شوق میں پگھلتے ہیں
واعظ نا سمجھ پئیں شربت
ہم کہاں خلد سے بہلتے ہیں
کیف و مستی شجاعؔ فلک تک ہے
درد یوں قلب میں مچلتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.