اسیران عشق بتاں اور بھی ہیں
اسیران عشق بتاں اور بھی ہیں
نہیں میں ہی محو فغاں اور بھی ہیں
ابھی یہ جفا کا ہے آغاز اے دل
وفا کے ابھی امتحاں اور بھی ہیں
نہیں اک فلک کی ہے مجھ پر عنایت
مرے حال پر مہرباں اور بھی ہیں
ہمیں سے ہے کیوں لاگ برق تپاں کو
چمن میں کئی آشیاں اور بھی ہیں
رہ عشق میں مٹ گئے ہم تو کیا غم
رہ عشق میں کارواں اور بھی ہیں
کہا جب سے ہے حال دل ان سے اپنا
وہ مجھ سے ہوئے بد گماں اور بھی ہیں
وطن کی ترقی پہ خوش ہو نہ آفتؔ
ابھی بے کس و بے مکاں اور بھی ہیں
- کتاب : SAAZ-O-NAVA (Pg. 37)
- مطبع : Raghu Nath suhai ummid
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.