اور کچھ اس کے سوا اہل نظر جانتے ہیں
اور کچھ اس کے سوا اہل نظر جانتے ہیں
پگڑیاں اپنی بچانے کا ہنر جانتے ہیں
اک ستارے کو ضیا بار دکھانے کے لئے
وہ بجھائیں گے سبھی شمس و قمر جانتے ہیں
خواب میں دیکھتے ہیں کھڑکیاں ہر گھر کی کھلی
دور ہو جائے گا اب شہر سے ڈر جانتے ہیں
میزبانی تھی کبھی جن میں میسر تیری
پلٹ آئیں گے وہی شام و سحر جانتے ہیں
تری جھولی میں ستارے یہ نہیں گرنے کے
ہر طلب گار کا وہ طرز نظر جانتے ہیں
یہ جو سستانے یہاں آتے ہیں صاحب اک دن
سائے کے ساتھ وہ مانگیں گے شجر جانتے ہیں
تیز آندھی سے دیے سارے بچانے کو فریدؔ
خود کو رکھے گا سر راہ گزر جانتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.