اور منظر ہیں بہت چشم خریدار میں اب
اور منظر ہیں بہت چشم خریدار میں اب
خواب بکتے ہی نہیں شہر کے بازار میں اب
شام گل ہوتی چلی جاتی ہے رفتہ رفتہ
شمع گل جلتی نہیں گلشن دیدار میں اب
واعظ شہر نہیں شہر ستم گر بھی تمام
نقد جاں مانگتے ہیں جرأت انکار میں اب
حبس جاں ہے کہ امڈتا ہی چلا آتا ہے
بارش مے بھی چلی جاتی ہے بے کار میں اب
شیخ صاحب کبھی سیدھے تو نہیں تھے لیکن
پیچ در پیچ ہیں ان جبہ و دستار میں اب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.