Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اور سفر لمبا ہوا ہر گام پر

ناصر شہزاد

اور سفر لمبا ہوا ہر گام پر

ناصر شہزاد

MORE BYناصر شہزاد

    اور سفر لمبا ہوا ہر گام پر

    تھک کے جب بیٹھے کبوتر بام پر

    آ سکھی دہرائیں پھر بچپن کے دن

    آ سکھی ڈالیں ہنڈولے آم پر

    یہ الگ دفتر میں جا کر گم ہوئے

    خیر سے لگ تو گئے وہ کام پر

    ایک کاٹا رام نے سیتا کے ساتھ

    دوسرا بن باس میرے نام پر

    گیارہویں کے چاند تو چمکا تو تھا

    شاہ کے لٹتے ہوئے خیام پر

    باندھ مت جوڑے میں الٹے ہاتھ سے

    تو بضد ہے تو یہ گجرے تھام پر

    ماس کی جب پیاس نرگن ہے سکھی

    گوپیاں شیدا ہوئیں کیوں شیام پر

    ان گلابوں پر سدا یہ تتلیاں

    نت کریں بسرام جھونکے پام پر

    ہم سفر یہ تو یہ میں یہ تٹ یہ جھیل

    پھول واریں اس انوکھی شام پر

    پہلے جو تھی مہرباں ہم سب کی ماں

    اب وہی دھرتی ہے بکتی دام پر

    شب ڈھلی اٹھنے لگے ہوٹل سے لوگ

    چائے کا یہ دور اس کے نام پر

    مأخذ :
    • کتاب : Ban Baas (Pg. 121)
    • Author : Naasir Shahzaad
    • مطبع : Alhamd Publications (2004)
    • اشاعت : 2004

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے