عیاں ہم پر نہ ہونے کی خوشی ہونے لگی ہے
عیاں ہم پر نہ ہونے کی خوشی ہونے لگی ہے
دیے میں اک نئی سی روشنی ہونے لگی ہے
نئی کچھ حسرتیں دل میں بسیرا کر رہی ہیں
بہت آباد اب دل کی گلی ہونے لگی ہے
سو طے پایا مصائب زندگی کے کم نہ ہونگے
مگر کم زندگی سے زندگی ہونے لگی ہے
ادھر تار نفس سے آ ملی ہے رونق زیست
ادھر کم مہلتی میں بھی کمی ہونے لگی ہے
سر آغاز دل کی داستاں میں وہ نہیں تھا
مگر محسوس اب اس کی کمی ہونے لگی ہے
ہماری دوستی کا دم بھریں ایسے کہاں ہیں
زمانے سب سے تیری دوستی ہونے لگی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.