ازل کے دن کی گواہی کو بھول بیٹھا ہے
ازل کے دن کی گواہی کو بھول بیٹھا ہے
جہاں میں آ کے الٰہی کو بھول بیٹھا ہے
لہو کا رنگ بھی ہونے لگا سفید اب تو
غضب ہے بھائی جو بھائی کو بھول بیٹھا ہے
وہ جس نے دشت نوردی کو آبرو بخشی
وہ کیسے آبلہ پائی کو بھول بیٹھا ہے
شباب آیا تو رنگینیوں میں ڈوب گیا
قضا کی دست رسائی کو بھول بیٹھا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.