Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

با ثمر ہونے کی امید پہ بیٹھا ہوں میں

قاسم یعقوب

با ثمر ہونے کی امید پہ بیٹھا ہوں میں

قاسم یعقوب

MORE BYقاسم یعقوب

    با ثمر ہونے کی امید پہ بیٹھا ہوں میں

    اپنی تقدیر میں بارانی علاقہ ہوں میں

    حدت لمس مجھے آتش احساس لگا

    برف آلود ہواؤں کا جمایا ہوں میں

    میرے کردار کو اس دور نے سمجھا ہی نہیں

    قصۂ عہد گذشتہ کا حوالہ ہوں میں

    عمر ہے رسی پہ چلتے ہوئے شعلے کی طرح

    کھیل میں گیند پکڑتا ہوا بچہ ہوں میں

    ہنستا ہوں کھیلتا ہوں چیختا ہوں روتا ہوں

    اتنے متضاد رویوں کا ٹھکانہ ہوں میں

    ہر نئے پات کی آمد کی خوشی مجھ سے ہے

    اور ہر جھڑتی ہوئی شاخ کا صدمہ ہوں میں

    ایسے ماحول کا حصہ ہوں جو میرا نہیں ہے

    کبھی فریاد سراپا کبھی شکوہ ہوں میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے