باد صرصر کی کرامات سے پہلے کیا تھا
باد صرصر کی کرامات سے پہلے کیا تھا
یہ نہ پوچھو کہ یہاں رات سے پہلے کیا تھا
اب تو وہ نسل بھی معدوم ہوئی جاتی ہے
جو بتاتی تھی فسادات سے پہلے کیا تھا
اے سمندر تری آنکھیں ہیں یہاں سب سے قدیم
اس جزیرے پہ مکانات سے پہلے کیا تھا
اے زمیں کتنی پرانی ہے یہ نیلی چادر
تیرے شانوں پہ سماوات سے پہلے کیا تھا
عشق اعلان سے پہلے تھا شناورؔ کیا چیز
حسن اظہار خیالات سے پہلے کیا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.