بادشاہ وقت کوئی اور کوئی مجبور کیوں
بادشاہ وقت کوئی اور کوئی مجبور کیوں
بن گیا ہے اک زمانے کا یہی دستور کیوں
ہے بقا کے ساتھ تو نام فنا بھی لازمی
آپ اتنی بے ثباتی پر ہوئے مغرور کیوں
دھوپ میں پانی میں سردی میں ہوا کے ساتھ ساتھ
جان اپنی دے رہا ہے آج بھی مزدور کیوں
یہ تو دنیا ہے نہ بدلی ہے نہ بدلے گی کبھی
غور کرنے کے لئے پھر آپ ہیں مجبور کیوں
اپنی شہرت کے لئے اس نے تو کچھ سوچا نہیں
ہو گئی لیکن وصیہؔ کی غزل مشہور کیوں
- کتاب : Dana Dana Khirman (Pg. 42)
- مطبع : Fatima waisa jaisi (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.