Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

باغ عالم میں ہے بے رنگ بیان واعظ

وزیر علی صبا لکھنؤی

باغ عالم میں ہے بے رنگ بیان واعظ

وزیر علی صبا لکھنؤی

MORE BYوزیر علی صبا لکھنؤی

    باغ عالم میں ہے بے رنگ بیان واعظ

    صورت برگ خزانی ہے زبان واعظ

    مصر میں بھی نہ یہ فرعون کا عالم ہوگا

    دیکھے مسجد میں کوئی شوکت و شان واعظ

    ایک کانٹا سا نکل جائے ہمارے دل سے

    سنسیوں سے کوئی کھینچے جو زبان واعظ

    قلقل‌ شیشۂ مے سے ترے میکش ساقی

    سن رہے ہیں خبر راز نہان واعظ

    حال معلوم ہوا نار و جناں کا کیوں کر

    اس قدر تو نہیں اونچا ہے مکان واعظ

    نام مے وہ ہے کہ لب پر جو کبھی آتا ہے

    منہ سے باہر نکل آتی ہے زبان واعظ

    میکدے والوں سے دبنے لگے مسجد والے

    دور ساقی کا ہے گزرا وہ زمان واعظ

    میں بھی وہ ہوں جو مرے آگے کبھی منہ کھولے

    کاٹ ڈالوں ابھی دانتوں سے زبان واعظ

    اپنے رندوں کی میں ہو حق کا ہوں سننے والا

    یا الٰہی نہ سنانا سخنان واعظ

    میں پری زادوں کا عاشق ہوں تو وہ حوروں کا

    میرے سودے سے ہے بڑھ کر خفقان واعظ

    پائے خم بیٹھ کے نشہ میں وہ باتیں کیجے

    لوگ سمجھیں سر منبر ہے بیان واعظ

    اے صباؔ خلد میں جاؤں کہ جہنم میں جلوں

    نہ سنا ہے نہ سنوں گا میں بیان واعظ

    مأخذ :
    • Ghuncha-e-Arzu

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے