Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بال بکھیرے آج پری تربت پر میرے آئے گی

بھارتیندو ہریش چندر

بال بکھیرے آج پری تربت پر میرے آئے گی

بھارتیندو ہریش چندر

MORE BYبھارتیندو ہریش چندر

    بال بکھیرے آج پری تربت پر میرے آئے گی

    موت بھی میری ایک تماشہ عالم کو دکھلائے گی

    محو ادا ہو جاؤں گا گر وصل میں وہ شرمائے گی

    بار خدایا دل کی حسرت کیسے پھر بر آئے گی

    کاہیدہ ایسا ہوں میں بھی ڈھونڈا کرے نہ پائے گی

    میری خاطر موت بھی میری برسوں سر ٹکرائے گی

    عشق بتاں میں جب دل الجھا دین کہاں اسلام کہاں

    واعظ کالی زلف کی الفت سب کو رام بنائے گی

    چنگا ہوگا جب نہ مریض کاکل شب گوں حضرت سے

    آپ کی الفت عیسیٰ کی اب عظمت آج مٹائے گی

    بہر عیادت بھی جو نہ آئیں گے نہ ہمارے بالیں پر

    برسوں میرے دل کی حسرت سر پر خاک اڑائے گی

    دیکھوں گا محراب حرم یاد آئے گی ابروئے صنم

    میرے جانے سے مسجد بھی بت خانہ بن جائے گی

    غافل اتنا حسن پہ غرہ دھیان کدھر ہے توبہ کر

    آخر اک دن صورت یہ سب مٹی میں مل جائے گی

    عارف جو ہیں ان کے ہیں بس رنج و راحت ایک رساؔ

    جیسے وہ گزری ہے یہ بھی کسی طرح نبھ جائے گی

    مأخذ :
    • کتاب : Bhartendu Samagr (Pg. 272)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے