بال و پر ہوں تو فضا کافی ہے
بال و پر ہوں تو فضا کافی ہے
ورنہ پرواز انا کافی ہے
ہم گماں گشت پرندوں کے لیے
آسماں بھی ہو تو ناکافی ہے
اس خدائی سے نہیں کوئی غرض
ہم کو بس نام خدا کافی ہے
یہ جو اک حرف دعا ہے لب پر
نارسا ہو کہ رسا کافی ہے
کچھ نہیں ذات کے صحرا میں مگر
منتشر ہونے کو جا کافی ہے
زرد پتے میں کوئی نقطۂ سبز
اپنے ہونے کا پتا کافی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.