باندھنا دل کو مرے زلف گرہ گیر کے ساتھ
باندھنا دل کو مرے زلف گرہ گیر کے ساتھ
خوب کھیلے گا یہ قیدی تیری زنجیر کے ساتھ
پہلے وہ آئے تو بعد ان کے عدو کو دیکھا
خواب آیا بھی تو آیا مجھے تعبیر کے ساتھ
کسی بانکے کے بنائے ہوئے ابرو ہیں تیرے
خوب ٹکرایا ہے شمشیر کو شمشیر کے ساتھ
لوگ کہتے ہیں کہ اس دل میں خدا رہتا ہے
کس لئے چل دیا پھر اس بت بے پیر کے ساتھ
آج میں جا کے کہوں گا یہ عدو سے اصغرؔ
اپنی تقدیر بدل لے مری تقدیر کے ساتھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.