بانٹ لینے کا ارادہ کیجیے
بانٹ لینے کا ارادہ کیجیے
غم سے تھوڑا استفادہ کیجیے
سن کے دل کی بات روٹھیں گے نہیں
پہلے مجھ سے آپ وعدہ کیجیے
آئیں آنکھوں سے پلاؤں آپ کو
اس طرف یہ جام و بادہ کیجیے
غم بھی ملتے ہیں محبت میں حضور
دامن دل کو کشادہ کیجیے
سرد مہری سے نظر کیوں پھیر لی
مسکراہٹ کو لبادہ کیجیے
چھوڑیئے جو ہے زمانے کا چلن
اپنی بود و باش سادہ کیجیے
ناتواں کاندھوں پہ میرے ہجر کا
اس قدر مت بوجھ لادا کیجیے
راستے پر خار ہیں عنبرؔ تو کیا
آپ چلنے کا ارادہ کیجیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.