بارہ چاند گئے پونم کے پیار بھرا اک ساون بھی
بارہ چاند گئے پونم کے پیار بھرا اک ساون بھی
گئے دنوں میں سال بھی گزرا اور گیا کچھ جیون بھی
جشن جیت کا کون منائے کون اٹھائے ہار کا غم
عکس مرا بھی بکھرا سا ہے ٹوٹ گیا وہ درپن بھی
میرے قد کو ماپنے والے شاید تجھ کو یاد نہیں
انگلی پر ہی اٹھ جاتا ہے کبھی کبھی گوردھن بھی
پہلے تو آغاز سفر کر پھر تاروں کی دوکانوں سے
بالی بندے جھمکے پائل لے دوں گا میں کنگن بھی
اس کو چھو کر لوٹ رہا ہوں مہک رہا ہے جسم ایسے
جیسے مہک رہی ہو دھونی کستوری اور چندن بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.