بات بن جائے جو تفصیل سے باتیں کر لے
بات بن جائے جو تفصیل سے باتیں کر لے
تشنگی میری اگر جھیل سے باتیں کر لے
جہاں کے گاؤں سے تاریکی نکل سکتی ہے
دل اگر فکر کی قندیل سے باتیں کر لے
تو خریدار مرے دل کی زمیں کا ہے ٹھہر
پہلے دل روح کی تحصیل سے باتیں کر لے
کعبۂ دل تجھے محفوظ اگر رکھنا ہے
جا کے الفت کی ابابیل سے باتیں کر لے
صرف قرآں کے علاوہ ہے بھلا کس کی مجال
جو کہ تورات سے انجیل سے باتیں کر لے
وہ سہولت ہمیں گوگل نے فراہم کی ہے
پل میں انسان برازیل سے باتیں کر لے
عاقبت اپنی بنانی ہے اگر فیضؔ تجھے
نفس کی اڑتی ہوئی چیل سے باتیں کر لے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.