بات کے ساتھ ہی موجود ہے ٹال ایک نہ ایک
بات کے ساتھ ہی موجود ہے ٹال ایک نہ ایک
ہے خلاف اپنے سدا آپ کے چال ایک نہ ایک
ہم بھی اس واسطے بیٹھے ہیں کہ ہو رہتا ہے
تجھ سہی سرو کے سایہ میں نہال ایک نہ ایک
یار ہے پاس پر اب فرط تردد کے سبب
آ ہی رہتا ہے مرے دل کو ملال ایک نہ ایک
میں تو ہر چند بچاتا ہوں ولیکن ہیہات
کھب ہی جاتا ہے ان آنکھوں میں جمال ایک نہ ایک
تجھے کچھ حسن پرستی سے نہیں کام ولے
ہو ہی رہتا ہے مرے جی کا زوال ایک نہ ایک
کیا کروں گرچہ بھلاتا ہوں بہت میں لیکن
آ ہی رہتا ہے ترا مجھ کو خیال ایک نہ ایک
مجلس وجد میں پڑھ اپنی غزل تو انشاؔ
کر ہی بیٹھے گا ابھی سنتے ہی حال ایک نہ ایک
- Kulliyat-e-inshaallah khan insha
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.