بچپن تھا وہ ہمارا یا جھونکا بہار کا
بچپن تھا وہ ہمارا یا جھونکا بہار کا
لوٹ آئے کاش پھر وہ زمانہ بہار کا
کھڑکی میں اک گلاب مہکتا تھا سامنے
برسوں سے بند ہے وہ دریچہ بہار کا
کلیوں کا حسن گل کی مہک تتلیوں کا رقص
ہے یاد مجھ کو آج بھی چہرہ بہار کا
عرصہ گزر گیا پہ لگے کل کی بات ہو
اس باغ حسن میں مرا درجہ بہار کا
دور خزاں میں دل کے بہلنے کا ہے سبب
آنکھوں میں میری قید نظارہ بہار کا
کلیاں کو باغباں ہی مسلتا ہے جب کبھی
روتا ہے زار زار کلیجہ بہار کا
مرضی پہ گلستاں کی بھلا کب ہے منحصر
آنا بہار کا یا نہ آنا بہار کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.