بد صحبتوں کو چھوڑ شریفوں کے ساتھ گھوم
بد صحبتوں کو چھوڑ شریفوں کے ساتھ گھوم
پی خوش نما گلاس سے اچھے لبوں کو چوم
لہجے کو شوخ چہرے کو تازہ بنائے رکھ
تحسین کی صبا ہو کہ تضحیک کی سموم
مے خانۂ مفاد کے مے کش ہیں ہوش مند
موقع سے لے لے جام توازن کے ساتھ جھوم
برج ''عمل'' میں ''چانس'' کے سورج کی کر گرفت
سڑکیں ہیں ''زائچہ'' ترا یہ قمقمے نجوم
ٹھہرا تو پھر اڑائیں گی خاموشیاں مذاق
اسٹیج سے اتر جو مچے تالیوں کی دھوم
ہاں گلشن طلب کی انہیں بلبلیں سمجھ
ویراں کدے میں جسم کے یہ خواہشوں کے بوم
- کتاب : khamoshi bol uthi hai (Pg. 67)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.