بدن اور روح میں جھگڑا پڑا ہے
بدن اور روح میں جھگڑا پڑا ہے
کہ حصہ عشق میں کس کا بڑا ہے
ہجوم گریہ سے ہوں در بہ در میں
کہ گھر میں سر تلک پانی کھڑا ہے
بلاتی ہے مجھے دیوار دنیا
جہاں ہر جسم اینٹوں سا جڑا ہے
جھنجھوڑا ہے ابھی کس زلزلے نے
زمیں سے زندگی سا کیا جھڑا ہے
فقط آنکھیں ہی آنکھیں رہ گئی ہیں
کہ سارا شہر مٹی میں گڑا ہے
تمہارا عکس ہے یا عکس دنیا
تذبذب سا کچھ آنکھوں میں پڑا ہے
میں دریا جاں بچاتا پھر رہا ہوں
کوئی ساحل مرے پیچھے پڑا ہے
ذرا سی شرم بھی کر فرحت احساسؔ
بدن تیرا عجب چکنا گھڑا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.