بدن کی ساکھ تو پوشاک سے نہیں بنتی
بدن کی ساکھ تو پوشاک سے نہیں بنتی
کہانی حرف ہوس ناک سے نہیں بنتی
مرے وجود میں آنے کا تذکرہ ہی کیا
میں جانتا ہوں مری چاک سے نہیں بنتی
میں خواب زاد ہوں اور خواب ہی سے بھاگتا ہوں
میں خاک زاد ہوں اور خاک سے نہیں بنتی
گیا جو موج میں اس کی وہ ڈوبتا ہی گیا
اس آنکھ کی کسی پیراک سے نہیں بنتی
- کتاب : شام کے بعد کچھ نہیں (Pg. 67)
- Author :شاہین عباس
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.