بدن کو جاں سے جدا ہو کے زندہ رہنا ہے
بدن کو جاں سے جدا ہو کے زندہ رہنا ہے
یہ فیصلہ ہے فنا ہو کے زندہ رہنا ہے
یہی نہیں کہ مرے گرد کھینچنی ہیں حدیں
مرے خدا نے خدا ہو کے زندہ رہنا ہے
ہزاروں لوگ تھے طوق انا سجائے ہوئے
فقط مجھے ہی رہا ہو کے زندہ رہنا ہے
مجھے تو خیر شب ہجر مار ڈالے گی
تمہیں تو مجھ سے جدا ہو کے زندہ رہنا ہے
درست ہے کہ جدائی میں موت آ جائے
مگر یہ کیا کہ خفا ہو کے زندہ رہنا ہے
کسی کو موت نہ آئی کسی کے مرنے پر
سبھی نے دکھ سے سوا ہو کے زندہ رہنا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.