Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بڑے ہی تیز چبھتے ہیں یہ لہجے مار دیتے ہیں

ثمینہ گل

بڑے ہی تیز چبھتے ہیں یہ لہجے مار دیتے ہیں

ثمینہ گل

MORE BYثمینہ گل

    بڑے ہی تیز چبھتے ہیں یہ لہجے مار دیتے ہیں

    مجھے اکثر یہ اپنوں کے رویے مار دیتے ہیں

    جسے اپنا سمجھتے ہیں وہی تکلیف دیتا ہے

    یہ در در جا پہ ہیں کھلتے دریچے مار دیتے ہیں

    جسے ہم طول دیتے ہیں تکلف بر طرف ہو کر

    تعلق سے بندھے اکثر وہ رشتے مار دیتے ہیں

    بہت تکلیف دیتے ہیں وہ قصے نا شناسی کے

    ہمیشہ بے سبب گزریں وہ لمحے مار دیتے ہیں

    نہیں معلوم ہوتے ہیں مگر معلوم ہوتے ہیں

    بہت معدوم ہوتے ہیں وہ جذبے مار دیتے ہیں

    جنہیں جانا نہیں ہوتا وہ اکثر لوٹ جاتے ہیں

    اچانک سے خفا ہو کر یہ اپنے مار دیتے ہیں

    تمہارے سامنے آ کر یہ لکنت سی جو پڑتی ہے

    ادھورے بے زباں ہو کے یہ جملے مار دیتے ہیں

    مری کوشش یہ ہوتی ہے مری باتیں کرو مجھ سے

    زمانے بھر کے ہوتے ہیں وہ قصے مار دیتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے