بہادری جو نہیں ہے تو بزدلی بھی نہیں (ردیف .. ی)
بہادری جو نہیں ہے تو بزدلی بھی نہیں
بہت ہی چاہا مگر ہم سے خودکشی نہ ہوئی
کچھ اس طرح سے خیالوں نے روشنی بخشی
تمہاری زلف بھی بکھری تو تیرگی نہ ہوئی
کسی کے درد کو تم جانتے بھلا کیوں کر
خود اپنے درد سے جب تم کو آگہی نہ ہوئی
وہ تیرگی تھی مسلط فضائے عالم پر
لہو کے دیپ جلے پھر بھی روشنی نہ ہوئی
میں جی رہا ہوں دل مردہ لے کے سینے میں
اسے تو موت کہو یہ تو زندگی نہ ہوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.