بہار آئی ہے پھر وحشت کے ساماں ہوتے جاتے ہیں
بہار آئی ہے پھر وحشت کے ساماں ہوتے جاتے ہیں
مرے سینے میں داغوں کے گلستاں ہوتے جاتے ہیں
مجھے بچپن کر کے دل دہی بھی ہوتی جاتی ہے
جفائیں کرتے جاتے ہیں پشیماں ہوتے جاتے ہیں
کہاں جاتا ہے اے دل شکوۂ مہر و وفا کرنے
وہاں بیداد کرنے کے بھی احساں ہوتے جاتے ہیں
نسیمؔ زندہ دل مرنے لگے ہیں خوب رویوں پر
غضب ہے ایسے دانش مند ناداں ہوتے جاتے ہیں
- کتاب : Intekhab-e-Sukhan(Jild-2) (Pg. 152)
- Author : Hasrat Mohani
- مطبع : uttar pradesh urdu academy (1983)
- اشاعت : 1983
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.