بہار کی دھوپ میں نظارے ہیں اس کنارے
بہار کی دھوپ میں نظارے ہیں اس کنارے
سفید پانی کے سبز دھارے ہیں اس کنارے
وہاں کی صبحوں کا رنگ ہے فاختاؤں جیسا
ہمیشگی کے نشان سارے ہیں اس کنارے
فضا فرشتوں کے نور سے جگمگا رہی ہے
دھلے ہوئے آسمان سارے ہیں اس کنارے
وہاں کی راتوں میں خواب ہیں کیمیا گروں کے
رواں مری روح کے ستارے ہیں اس کنارے
فضاؤں میں کشف کے دیئے جھلملا رہے ہیں
ہواؤں میں غیب کے اشارے ہیں اس کنارے
وہاں ہے فیضان آسماں کی ضیافتوں کا
فلک نے نعمت کے خواں اتارے ہیں اس کنارے
وہاں ہیں انگور کے چمن دیویوں کے درشن
بہشت کے اہتمام سارے ہیں اس کنارے
کسان دل شاد کھیت آباد ہیں وہاں کے
سفید بھیڑیں ہیں سبز چارے ہیں اس کنارے
یہاں یہ خاموش ماتمی سوگوار ساحل
وہاں گڈریوں کے گیت پیارے ہیں اس کنارے
- کتاب : meyaar (Pg. 354)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.