بہاریں لٹا دیں جوانی لٹا دی
بہاریں لٹا دیں جوانی لٹا دی
تمہارے لیے زندگانی لٹا دی
صبا نے تو برسائے گل فصل گل میں
گھٹا نے مئے ارغوانی لٹا دی
اداؤں پہ کر دی فدا ساری ہستی
نگاہوں پہ دنیائے فانی لٹا دی
عجب دولت حسن پائی تھی دل نے
نہ مانی مری اک نہ مانی لٹا دی
نہ کھونا تھا غفلت میں عہد جوانی
عجب رات تھی یہ سہانی لٹا دی
نہ کی حسن کی قدر اے ماہ کامل
فقط رات بھر میں جوانی لٹا دی
حسینوں نے رنگنیئی خواب شیریں
سنی جب ہماری کہانی لٹا دی
عجب حوصلہ ہم نے غنچہ کا دیکھا
تبسم پہ ساری جوانی لٹا دی
جلیلؔ آپ کی شاعری پر کسی نے
نگاہوں کی جادو بیانی لٹا دی
- کتاب : Kainat-e-Jalil Manakpuri (Pg. 356)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.