بہاروں کی طرح در بولتا ہے
بہاروں کی طرح در بولتا ہے
کوئی آ جائے تو گھر بولتا ہے
کبھی دیتا ہے نامہ بر بھی دستک
کبھی چھت پر کبوتر بولتا ہے
یہ دریا پیڑ پودے اور جھرنے
ہر اک وادی کا منظر بولتا ہے
تراشا ہے اسے میں نے ہنر سے
مرے ہاتھوں کا پتھر بولتا ہے
ادب والے سخن کہتے ہیں اس کو
یہ جادو سر پہ چڑھ کر بولتا ہے
تپایا ہے بہت محنت سے اس کو
یہ سونا بھی نکھر کر بولتا ہے
جہاں سے ہاتھ خالی جائیں گے سب
یہ اک جملہ سکندر بولتا ہے
سفارش کا بھروسہ بھی نہیں ہے
مگر پیسہ برابر بولتا ہے
نظیرؔ میرٹھی ہو بات کڑوی
تو گونگا بھی پلٹ کر بولتا ہے
- کتاب : Kisht-e-Gul (Pg. 43)
- Author : Nazeer Merathi
- مطبع : Edutational Publishing House (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.